ایم ڈی صلاح الدین نے کراچی کے مسائل کی چوری کو تسلیم کیا ہے اور افسران کے خلاف محکمانہ رپورٹ مرتب کر لی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کراچی میں متعدد ایکس سی این پانی کی چوری کے مقدموں میں ہجوم کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ غیر قانونی ہائیڈرنٹس کی بڑی تعداد بند ہوئی ہے اور اب غیر قانونی کنکشنز کے خلاف بھی کارروائی کی جا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ چوری کردہ پانی صنعتی اور گھریلو صارفین کو نہ صرف سرکاری ریٹ سے دو سے تین گنا مہنگا بیچا جا رہا ہے بلکہ اس سے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کو ماہانہ اربوں کا نقصان ہو رہا ہے۔
پاکستان رینجرز کی جانب سے ایک بڑا آپریشن شروع کیا گیا ہے جس میں کراچی واٹراینڈ سیوریج بورڈ کے ساتھ قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔ اس آپریشن میں بہتری دیکھی گئی ہے تاہم عوام کو فائدہ پہنچانے کیلئے کوششیں جاری ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پانی مافیا کے جانب سے 150 غیر قانونی ہائیڈرنٹس اور 1200 غیر قانونی کنکشن پانی چوری کے لیے لگائے گئے تھے، جن میں سے 100 ایم جی ڈی پانی غیرقانونی طور پر کمرشل اور گھریلو ضرورت کے لئے چوری ہو رہا تھا۔
واٹر بورڈ کے وسائل سے مدد حاصل کرنے کیلئے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی آن لائن اپلیکشن میں درخواست دی جا سکتی ہے۔ وہ کہا جاتا ہے کہ پانی چوری کے مقدمات جمع کر کے ملزمان کو انصاف دیا جا رہا ہے اور انہیں کارروائی کی جا رہی ہے۔