مانا کہ منصفین پر دباؤ ہو سکتا ہے، مانا کہ وہ مجبور ہو سکتے ہیں لیکن اگر کوئی غیرت مند ہو تو چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جناب جسٹس ابراہیم خان نے ایک راستہ دکھایا ہے کہ یا تو ضمیر کے مطابق فیصلہ دیں، نہیں دے سکتے تو کم سے کم استعفیٰ دینے کی ہمت تو کر ہی سکتے ہیں۔۔۔
— Iqrar ul Hassan Syed (@iqrarulhassan) January 4, 2024