اسرائیل میں جدید جدید جنگ میں اسرائیلی معیشت کے نقصان میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور لڑائی کے خاتمے کا امکان نظر نہیں آرہا۔ اسرائیلی فوج نے غزہ سے اپنے پانچ بریگیڈز پر مشتمل ہزاروں فوجیوں کو واپس بلانا شروع کردیا ہے۔ حماس کے ساتھ جنگ شروع ہونے کے بعد سے یہ علی الاعلان کیا جانے والا سب سے بڑا انخلا ہے۔ اسرائیلی فوج نے اس انخلا کی وجہ یہ بیان کی کہ تین ماہ سے جاری جنگ میں اسرائیلی معیشت کے نقصان میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور لڑائی کے خاتمے کا کوئی امکان نظر نہیں آرہا۔ تلہ اور غزہ میں اسرائیلی فوج نے کہا کہ پانچ بریگیڈوں، یعنی ہزاروں فوجیوں کو واپس بلایا جا رہا ہے، وہاں تین بریگیڈوں کو ختم کرنے کے لیے طے شدہ ٹریکٹرنگ کے لیے واپس بھیجا جائے گا، جہاں فوجیوں کی تعداد 4 ہزار تک ہوسکتی ہے۔ اسرائیل نے مزید بتایا کہ ملک پر معاشی بوجھ میں نمایاں کمی آئے گی اور نئے سال میں ہونے والی سرگرمیوں کے لیے طاقت جمع کرنے کے قابل ہو سکیں گی۔ اسرائیلی حکومت مسلسل عوام سے یہی کہہ رہی ہے کہ یہ ایک طویل فوجی مہم ہوگی تاہم بعض ناقدین کہہ رہے ہیں کہ آیا حماس کو ختم کرنے کا مقصد قابل فیصلہ ہے یا نہیں۔ اسرائیل تاحال حماس کو ختم کرنے کے اپنے جنگی اہداف حاصل کرنے اور اپنے 100 سے زیادہ قیدیوں کو چھڑانے میں ناکام رہا ہے۔ غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ بمباری میں اب تک 22ہزار فلسطینی شہید اور 60 ہزار زخمی ہوچکے ہیں۔ شہدا اور زخمیوں میں 70 فیصد خواتین اور بچے ہیں میں کئی مہینوں کی جنگ کے دوران حالات تباہکن ہو گئے ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق، غزہ کے 85 فیصد سے زیادہ باشندے اپنے گھروں سے بے گھر ہو چکے ہیں۔